قومی اسمبلی میں قائد حزبِ اختلاف اور مسلم لیگ(ن)کے صدر میاں شہباز شریف نے مطالبہ کیا ہے کہ انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے نواز شریف کو فی الفور رہا کیا جائے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کو ویڈیو اسکینڈل کے بعد ہٹانے کے فیصلے پر میاں شہباز شریف نے ایک بیان میں اپنے ردِ عمل کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ ویڈیو اور اس سے جڑے تمام حقائق سچ ثابت ہو گئے ہیں، سچائی ثابت ہونے پر اللہ تعالی کا شکر ادا کرتے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ احتساب عدالت کے جج کو ہٹانے کے بعد نواز شریف کے خلاف فیصلہ کالعدم ہو چکا ہے اور نواز شریف کو فی الفور رہا کیا جانا چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف کو جیل میں ایک منٹ بھی قید رکھنا اب غیر قانونی ہے، جج کو ہٹانے کے بعد انہیں جیل میں رکھنے کا جواز ختم ہو گیا ہے۔
شہباز شریف نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کے خلاف دباو کے تحت دیے گئے فیصلے کالعدم قرار دیے جائیں۔
واضح رہے کہ احتساب عدالت اسلام آباد کے جج ارشد ملک کے خلاف کئی متنازع ویڈیوز منظر عام پر آنے کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ نے ارشد ملک کو ان کے عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ارشد ملک نے اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ کو خط لکھ کر اپنا بیان حلفی بھی جمع کرایا تھا، جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا تھا کہ یہ ویڈیوز مجھے بلا وجہ بدنام کرنے کے لیے ایڈیٹ کر کے چلائی گئی ہیں۔