انتخابی عذرداری: عدالت عظمیٰ نے مولوی حنیف کا کیس نمٹا دیا

218

اسلام آباد(آن لائن)عدالت عظمیٰ نے انتخابی عذرداری کے معاملے پر بلوچستان اسمبلی کے مولوی محمد حنیف کے کیس کو نمٹا دیا۔عدالت نے قرار دیا کہ پریزائیڈنگ آفیسر ، ریٹرننگ آفیسر کا حکم عدالت کا حکم سمجھا جاسکتا ہے یا نہیں آئندہ اس کیس سے متعلق تفصیلی فیصلہ کریںگے۔گزشتہ روز چیف جسٹس پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ مولوی محمد حنیف کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 2018ء کے الیکشن میں ریٹرننگ آفیسر نے مولوی محمد حنیف کے کاغذات مسترد کردیے تھے،ریٹرننگ آفیسر نے کاغذات مسترد کرنے کے ساتھ ساتھ بددیانتی کا لفظ بھی لکھا تھا ،اللہ دینو کیس میں یہ فیصلہ ہوچکا ہے کہ یہ نااہلی تاحیات ہے ،جس پر چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ اب الیکشن ہوچکے ہیں،یہ بات پرانی ہوچکی ہے،اب آپ اگلے الیکشن کا انتظار کریں،اگر جھوٹ بولیں گے تو یہی ہوگا، اگر مستقل نااہلی کی بات نہ کی گئی تو جب کوئی ایسا کہے گا تو آپ عدالت آجائیں آپ آرٹیکل 62 ون ایف کی بات کررہے ہیں مگر یہاں معاملہ کچھ اور ہے اور پریزائیڈنگ آفیسر اور ریٹرننگ آفیسر کا حکم کورٹ کا حکم سمجھا جائے یا نہیں تاہم اس سے متعلق ہم کسی اور کیس میں تفصیلی فیصلہ دے دیںگے۔