لندن (اے پی پی) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان تجارت، سرمایہ کاری، تخلیق اور رابطے پر یقین رکھتا ہے، ہماری پالیسیوں کا محور عوام ہیں اور ہم خطے میں امن و استحکام چاہتے ہیں، پاکستان میں دوسرے اسلامی ممالک کے مقابلے میں حقیقی جمہوریت موجود ہے، سی پیک روٹ کے ساتھ خصوصی اقتصادی زونز میں دولت مشترکہ کی شراکت داری کا خیرمقدم کریں گے، ہمارے ہاں خواتین کی عفت و ناموس کی حفاظت کے لیے مؤثر قوانین ہیں، 2008 ء میں دولت مشترکہ کی رکنیت کی بحالی پر پاکستان نے بہت سے مثبت اور دیرپا اقدامات کیے ہیں۔ بدھ کو لندن میں دولت مشترکہ کے وزراء خارجہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ اس اجلاس کے نتیجے میں کامن ویلتھ فورم کو مزید بہتر، نتیجہ خیز اور فعال بنانے میں مدد ملے گی۔اقلیتوں سے متعلق وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے اقلیتوں کی نمائندگی کو یقینی بنانے کے لیے 5فیصد خصوصی کوٹہ مختص کیا ہوا ہے۔پاکستان 2.7 ملین افغان مہاجرین کو پناہ دئیے ہوئے ہے جو کہ مہاجرین کے حوالے سے دنیا بھر میں بہت بڑا نمبر ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان بڑھتی ہوئی درآمدی حوصلہ شکنی کے ماحول میں تجارت، سرمایہ کاری، تخلیق اور رابطے پر یقین رکھتا ہے۔ہماری حکومت سرمایہ کار دوست اور کاروبار میں آسانی کا ماحول فراہم کرنے کے عزم پر کاربند ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ تجارت اور ترقی کے لیے رابطوں کی استواری خشت اول ہے ، دولت مشترکہ کو باہم جوڑنے کا ایجنڈا اس مسلمہ ضرورت کا اعتراف ہے۔چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) علاقائی ترقی، شرح نمو میں اضافے اور خوشحالی کا مثالی پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے۔سی پیک روٹ کے ساتھ خصوصی اقتصادی زونز میں دولت مشترکہ کی شراکت داری کا خیرمقدم کریں گے۔ پائیدار ترقی کے لیے 2030ء ایجنڈا کے لیے ہم پختہ عزم پر کاربند ہیں۔