اسلام آباد (اے پی پی) عدالت عظمیٰ نے کرپشن کیس میں سزایافتہ بلوچستان کے سابق صوبائی وزیر میر فائق جمالی کو 28 نومبر 2026ء تک الیکشن لڑنے سے روکنے کاحکم جاری کرتے ہوئے واضح کیا کہ نیب قانون میں سزا پوری کرنے کے بعد10 سال کے لیے نا اہلی بھی موجود ہے جوجرمانہ اداکرنے کی تاریخ سے شروع ہوتی ہے۔ ملزم10سال نااہلی کی مدت پوری کرنے کے بعد الیکشن میں حصہ لے سکے گا۔چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پردرخواست گزارکے وکیل نے پیش ہوکرعدالت کوبتایا کہ ان کا موکل میر فائق جمالی نیب کیس میں اکتوبر 2013ء تک سزا بھگت چکاہے ، اس لیے ہمارا موقف ہے کہ سزا پوری کرنے کے بعد وہ الیکشن میں حصہ لے سکتاہے، توچیف جسٹس نے ان سے کہاکہ فائق جمالی نے جیل کی سزا پوری کرلی ہے لیکن احتساب عدالت نے سزاکے ساتھ ان کو6 کروڑروپے جرمانہ بھی ادا کرنے کاحکم دیاتھااورنیب قانون میں واضح ہے کہ سزا پوری کرنے کے بعد10 سال کی نا اہلی بھی برداشت کرنا ہوتی ہے۔ اگروہ 29 نومبر 2016 ء کوجرمانہ ادا کرچکا ہے تو10 سال گزرنے کاانتظارکریں اورپھر2026ء کے بعد الیکشن میں حصہ لیں۔یادرہے کہ فائق جمالی کو کرپشن کے الزام کے تحت ٹرائل کورٹ نے 14 سال قید اور6 کروڑ روپے جرمانے کی سزاسنائی تھی۔بعدازاں وہ اکتوبر 2013ء میںسزا پوری کرنے کے بعد رہا ہو گئے تھے، جس کے بعد فائق جمالی کی جانب سے الیکشن میں حصہ لینے کی کوشش پرنیب نے ان کے خلاف عدالت سے رجوع کیا تھا اورعدالت نے نیب کی استدعامنظور کرتے ہوئے میرفائق جمالی کو 10 سال تک الیکشن میں حصہ لینے سے روک دیا۔