قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ ﷺ

449

 

بچہ بول اٹھا ’’میں اللہ کا بندہ ہوں اْس نے مجھے کتاب دی، اور نبی بنایا۔ اور بابرکت کیا جہاں بھی میں رہوں، اور نماز اور زکوٰۃ کی پابندی کا حکم دیا جب تک میں زندہ رہوں۔ اور اپنی والدہ کا حق ادا کرنے والا بنایا، اور مجھ کو جبّار اور شقی نہیں بنایا۔ سلام ہے مجھ پر جبکہ میں پیدا ہوا اور جبکہ میں مروں اور جبکہ زندہ کر کے اٹھایا جاؤں‘‘۔ یہ ہے عیسٰی ابن مریم اور یہ ہے اْس کے بارے میں وہ سچی بات جس میں لوگ شک کر رہے ہیں۔ اللہ کا یہ کام نہیں ہے کہ وہ کسی کو بیٹا بنائے وہ پاک ذات ہے وہ جب کسی بات کا فیصلہ کرتا ہے تو کہتا ہے کہ ہو جا، اور بس وہ ہو جاتی ہے۔(اور عیسٰیؑ نے کہا تھا کہ) ’’اللہ میرا رب بھی ہے اور تمہارا رب بھی، پس تم اْسی کی بندگی کرو، یہی سیدھی راہ ہے‘‘۔ (سورۃ مریم:30تا 36)

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’حکومت امانت ہے، اگر اس کا صحیح طور پر حق ادا نہ کیا گیا تو یہ قیامت کے دن رسوائی اور شرمندگی کا باعث ہو گی‘‘۔ (صحیح مسلم)
سرور عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو کوئی کسی مسلمان کی آبروریزی کرے گا تو اس پر اللہ تعالیٰ فرشتوں اور تمام لوگوں کی لعنت ہے ایسے شخص کی نفل عبادت قبول ہے اور نہ ہی فرض۔ (بخاری)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: اللہ تعالی کے ذکر سے زیادہ اللہ کے عذاب سے بچانے والی کوئی چیز نہیں۔ (ترمذی)