لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کے بہتر کارکردگی کے دعوے اپنی جگہ تاہم لاڑکانہ میں ریلوے کالونی گزشتہ 16 سال سے کچرہ کنڈی اور جوہڑ میں تبدیل، ریلوے کالونی میں عذاب کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ شہر کے گھنٹی پھاٹک روڈ 1977ء سے قائم پاکستان ریلوے کالونی لاڑکانہ گزشتہ 16 سال سے جابجا گندگی اور گندے پانی کی لپیٹ میں ہے، کالونی میں 3 سو سے زائد رہائشی کوارٹرز میں سے درجنوں پر قبضہ ہوچکا ہے۔ کالونی کے روڈ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں اور بھینسوں کے باڑے قائم ہیں، ملازمین کی جانب سے بھی چند کوارٹرز کو نجی لوگوں کو کرایے پر دے رکھے ہیں۔ ریلوے کالونی میں قائم ڈسپنسری بند اور ڈاکٹر بھی غائب ہیں، سنگین صورتحال کے پیش نظر مکین گندگی اور تعفن میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ کالونی کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں وزیر ریلوے، جی ایم ریلویز، ڈی ایس و دیگر متعلقہ حکام کو تحریری آگاہی دی ہے لیکن مبینہ کرپشن کے باعث کوئی نوٹس نہیں لیے جاتے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ریلوے کالونی کے رہائشیوں کو بھی بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں۔