قال اللہ تعالی و قال رسول اللہ ﷺ

654

اور تو ذرا اِس درخت کے تنے کو ہلا، تیرے اوپر تر و تازہ کھجوریں ٹپک پڑیں گی۔ پس تو کھا اور پی اور اپنی آنکھیں ٹھنڈی کر پھر اگر کوئی آدمی تجھے نظر آئے تو اس سے کہہ دے کہ میں نے رحمان کے لیے روزے کی نذر مانی ہے، اس لیے آج میں کسی سے نہ بولوں گی‘‘۔ پھر وہ اس بچے کو لیے ہوئے اپنی قوم میں آئی لوگ کہنے لگے ’’ اے مریم، یہ تو تْو نے بڑا پاپ کر ڈالا۔ اے ہارون کی بہن، نہ تیرا باپ کوئی برا آدمی تھا اور نہ تیری ماں ہی کوئی بدکار عورت تھی‘‘۔ مریم نے بچے کی طرف اشارہ کر دیا لوگوں نے کہا ’’ہم اِس سے کیا بات کریں جو گہوارے میں پڑا ہوا ایک بچہ ہے؟‘‘۔ (سورۃ مریم:25تا 29)

سیدنا عیاض بن حمار رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا تین قسم کے لوگ جنتی ہیں۔ پہلا بااختیار وباصلاحیت اور منصف مزاج عہدے دار، دوسرا ہر قرابت دار اور ہر مسلمان کے لیے مہربان ونرم دل انسان، تیسرا ایسا ضرورت مند عیال دار جو کسی سے کچھ نہ مانگے۔ (صحیح مسلم)
سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ کے ہاں وہ لوگ نور کے منبروں پر براجمان ہوں گے جو اپنے فیصلوں، اپنے ذاتی معاملات اور اپنی ذمے داریوں میں عدل وانصاف کا رویہ اپناتے ہیں۔ (صحیح مسلم)