لاہور (نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیاہے کہ جسٹس ارشد ملک کی سامنے آنے والی وڈیو پر ایک جوڈیشل کمیشن بنایا جائے اور قوم کو حقائق سے آگاہ کیا جائے ۔ آزاد عدلیہ ریاست کا ایک ستون ہے ۔ عوام غربت اورمہنگائی تو برداشت کرسکتے ہیں مگر ناانصافی اور عدلیہ کی ناکامی برداشت نہیں کرسکتے ۔ یہ وڈیو پورے عدالتی نظا م پر سوالیہ نشان ہے ۔ حکومت ریاستی اداروں کو متنازع بنارہی ہے ۔ حکمران بغیر سوچے بولتے ہیں پھر یوٹرن لیتے ہیں اور آخرکار اداروں کے پیچھے چھپ جاتے ہیں ۔ بڑے بڑے دعوئوں اور وعدوں کے ساتھ آنے والی حکومت ایک سال میں ہی مکمل طور پر ناکام ہوگئی ہے اور اب عوام بھی اس حکومت سے مایوس ہوچکے ہیں ۔ ایک سال میں یہ فیصلہ نہ ہوسکا کہ موجودہ حکومت سلیکٹڈ ہے یا الیکٹڈ۔ حقیقت یہ ہے کہ روزانہ ٹیکسوں پر ٹیکس لگائے جارہے ہیں۔ حکومت برائے ریلیف نہیںبلکہ حکومت برائے ٹیکسز ہے۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے مرکزی شوریٰ کے3 روزہ اجلاس کے بعد منصورہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد اصغر ، صوبائی امرا سینیٹر مشتاق احمد خان ، محمد حسین محنتی ، ڈاکٹر طارق سلیم ، جاوید قصوری اور سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف بھی موجود تھے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ وزیراعظم کو جموں و کشمیر پر معذرت خواہانہ رویہ چھوڑنا ہوگا ۔ بھارت کو سلامتی کونسل کے غیر مستقل ممبر کے لیے ووٹ دینا مسئلہ کشمیر اور نظریہ پاکستان سے بے وفائی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ایک طرف بھارت کشمیریوں پر مظالم ڈھا رہا اور ان کے راستے بند کر رہاہے ، دوسری طرف پی ٹی آئی حکومت سلامتی کونسل میں بھارت کی حمایت کر رہی ہے ۔سینیٹر سرا ج الحق نے کہاکہ اسمبلیوں پر سیاسی و معاشی دہشت گردوں کا قبضہ ہے ۔ پی ٹی آئی چوروں کا احتساب نہیں بلکہ شور شرابہ کر رہی ہے ۔ حکومت بیرونی بینکوں میں پڑے ہوئے 375 بلین ڈالر میں سے ایک پیسہ واپس نہیں لاسکی ۔ حکومت نے پاناما کے 436 ملزموں کو پکڑا ہے نہ کرپشن کے 150 میگا اسکینڈلز کو اب تک کھولا گیاہے ، دوسری جانب حکومت نے آئی ایم ایف کو وہ اختیارات دیے ہیں جو ایسٹ انڈیا کمپنی کو بھی حاصل نہیں تھے ۔ مہنگائی و بے روزگاری سے عوام کی چیخیں اور فریاد بنی گالہ تک نہیں پہنچ رہیں ۔انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی مہنگائی ، بے روزگاری اور آئی ایم ایف کی غلامی کے خلاف ملک گیر احتجاجی تحریک چلار ہی ہے ، 12 جولائی کو ملتان اور 19جولائی کو راولپنڈی میں عوامی مارچ کیے جائیں گے ۔سینیٹر سراج الحق نے سینیٹ کے چیئرمین کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ اس وقت عوام کا ایشو چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی نہیں بلکہ مہنگائی ہے ۔ نیب کے چیئرمین کے تقرر کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کو چیئرمین نیب کے تقرر کا اختیار نہیں ہوناچاہیے بلکہ یہ اختیارعدالت عظمیٰ اور ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان کے پاس ہونا چاہیے تاکہ آزاد اور غیر جانبدار احتساب ہوسکے ۔