لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) بالائی سندھ کے سب سے بڑے چانڈکا اسپتال میں سہولیات کا فقدان، سٹی او پی ڈی میں ڈجیٹل ایکسرے پر رش کے باعث مریضوں کے ورثا اور ٹیکنیشن میں ہاتھا پائی، پولیس طلب، پولیس نے مریض کو گرفتار کرلیا، مریض کے ورثا اور اسپتال ملازمین کا احتجاجی مظاہرہ اور دھرنا۔ چانڈکا اسپتال سٹی او پی ڈی میں میہڑ کے رہائشی ایک ٹانگ سے معذور نوجوان نوید برڑو ایکسرے کرانے کے لیے پہنچا، تاہم رش کے باعث مریض اور اس کے ورثا شدید گرمی میں نڈھال ہوگئے، جنہوں نے طیش میں آکر ٹیکنیشن امتیاز مہیسر سے ہاتھا پائی کی اور اسے مارا پیٹا۔ اطلاع پر حد کے تھانہ کی پولیس نے پہنچ کر مریض نوید برڑو کو گرفتار کرلیا جبکہ عملے نے او پی ڈی کو تالے لگاکر سخت احتجاج کیا۔ اس موقع پر ضمیر حسین سانگی، منور منگی اور دیگر کا کہنا تھا کہ اسپتال میں سہولیات کا فقدان ہے جس کی ذمے داری افسران پر ہے جبکہ اس وقت دو ڈیجیٹل ایکسرے مشینیں خراب ہیں جن کی مرمت نہ ہوسکی ہے جبکہ ایک ہی مشین پر روزانہ ہزاروں مریضوں کا رش لگا رہتا ہے جس کے باعث آئے روز ملازمین کو تشدد کا نشانہ بناکر ان کی تذلیل کی جاتی ہے۔ انہوں نے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول زرداری، وزیراعلیٰ سندھ، صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو اور دیگر سے اپیل کی کہ اسپتال میں سہولیات کے فقدان کا نوٹس لے کر ڈیجیٹل ایکسرے اور دیگر سہولیات فراہم کرکے ملازمین کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ دوسری جانب مریضوں کے ورثا ہادی بخش لولائی، عمران خان بلیدی، اسماعیل چانڈیو اور دیگر نے سٹی او پی ڈی کے باہر احتجاجی مظاہرہ کرکے دھرنا دے کر اسپتال انتظامیہ کیخلاف شدید نعرے بازی کی اور مطالبہ کیا کہ اسپتال میں بنیادی سہولیات کا خاتمہ کرکے ہمارے مریضوں کو معیاری علاج اور ادویات فراہم کرکے ایکسرے نہ کرنے والے عملے کیخلاف کارروائی کی جائے۔