اسلام آباد(آن لائن)سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے عمران خان کی جانب سے سیاسی قیدیوں کے پروڈکشن آرڈ رنہ جاری کرنے کے بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کو پروڈکشن آرڈر کا اختیار آئینِ پاکستان دیتا ہے۔ایک بیان میں پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کا اختیار ایگزیکٹو کی جانب سے نہ واپس لیا جا سکتا ہے نہ اس میں تبدیلی یا ترمیم کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایگزیکٹو کی جانب سے ایسی کوشش پارلیمنٹ کی حدود میں مداخلت
ہو گی۔ پروڈکشن آرڈر کا اجراء آئین کے تحت ممبر پارلیمنٹ کا استحقاق نہیں حق ہے۔ ممبرانِ پارلیمنٹ کی گرفتاری پاکستان میں ایک معمول ہے۔ ممبران کی گرفتاری کو پارٹی وفاداری تبدیل کرنے، اہم ووٹ ڈالنے سے روکنے کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا ہے کہ اس عمل کو روکنے کے لیے 1963ء میں ممبران کو حراست سے استثنیٰ اور ذاتی حاضری کا آرڈیننس جاری کیا گیا۔رضا ربانی نے یہ بھی کہا ہے کہ ایگزیکٹو کی جانب سے پروڈکشن آرڈر رول کو تبدیل کرنے یا اس میں ترمیم کی کوشش اختیارات کی مثلث کے تصور کی خلاف ورزی ہو گی۔
رضا ربانی