لاہور(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ حکومت کمزور وکٹ پر کھیل رہی ہے ، سنسر شپ اور میڈیا پر پابندی ناقابل قبول ہے ، ماضی کی طرح اب بھی گھوڑوں کی خرید و فروخت جاری ہے جبکہ کابینہ میں پہلے ہی سابق حکمران جماعتوں کے وزیر مشیر اور مشرف کی ٹیم براجمان ہے ۔ سیاست بند گلی کی طرف جارہی ہے ۔ عدم برداشت اور گالم گلوچ کی سیاست عوام کی ضرورت نہیں ۔ عوام مہنگائی اور بے روزگاری سے نجات چاہتے ہیں لیکن حکومت کے پاس معاشی مسائل کا حل نہیں اس لیے وہ شور مچا کر عوام کی توجہ نان ایشوز کی طرف پھیرنے کی ناکام کوشش کر رہی ہے ۔ حکومت کی ایک سالہ کارکردگی کا نچوڑ مہنگائی ، بے روزگاری اور آئی ایم ایف کی تابعداری کے سوا کچھ نہیں ۔ جماعت اسلامی سابق اورموجودہ کرپٹ عناصر کا محاسبہ چاہتی ہے ۔ جب تک لوٹی دولت واپس نہیں آتی ، عوام کو ریلیف نہیں ملے گا ۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے منصورہ میں مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس سے خطاب اور کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیرالعظیم بھی موجود تھے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ جماعت اسلامی افراد اور خاندانوں کی بادشاہت کے بجائے قانون اور آئین کی حکمرانی چاہتی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ایمنسٹی اسکیم بھی پلی بارگیننگ کی ایک قسم ہے جو کامیاب نہیں ہوئی ۔ المیہ ہے کہ حکمران لوٹ مار ، منی لانڈرنگ ، ذخیرہ اندوزی اور چور بازاری جیسے جرائم کو روکنے کے بجائے ناجائز ذرائع سے دولت جمع کرنے والوں کا کالا دھن سفید کرنے میں لگی ہوئی ہے ۔ اگر حکومت ان جرائم میں ملوث لوگوں کو پکڑ کر قانون کے حوالے کرتی اور لوٹ کھسوٹ کی دولت بحق سرکار ضبط کرتی تو کہیں بہتر نتائج حاصل کر سکتی تھی ۔ انہوںنے کہاکہ ایک طرف حکومت سابق قرضوں کا رونا روتی ہے اور دوسری طرف خود دھڑا دھڑ قرضے لے رہی ہے ۔