سکھر( نمائندہ جسارت)جی ایم سی میڈیکل کالج سکھر کے ملازمین کے مطالبات حل نہ ہو سکے ہیں،ملازمین کا حقوق اور جھوٹے مقدمات درج کرنے والے عمل کے خلاف احتجاجی سلسلہ جاری ہے،شیوا جی ایم سی میڈیکل کالج کے ملازمین سے اظہار یکجہتی کیلیے آل پاکستان کلرک ایسوسی ایشن ایپکا کے رہنماؤں کی آمد ،مکمل تعاون کی یقین دہانی،تفصیلات کے مطابق شہید محترمہ بے نظیربھٹو جی ایم سی میڈیکل کالج سکھر اور سی ایم سی لاڑکانہ کے ملازمین نے مطالبات تسلیم نہ ہونے اور وائس چانسلر کی جانب سے 172 ملازمین کو نوکری سے برطرف کرنے سمیت پولیس مدد سے ملازمین کو ہراساں ،جھوٹے مقدمات درج کرنے والے مبینہ عمل کے خلاف احتجاجی سلسلہ جاری رکھا اور اپنے حقوق کیلیے فلک شگاف نعرے بازی کی۔ مظاہرے کی قیادت یونین رہنماؤں چیئرمین ریاض احمد بھیو،برادری خان گڈانی ،یارمحمد کٹپراورمحمد افضل مہر و دیگر کر رہے تھے۔ اس موقع پر یونین رہنمائوں کا کہنا تھا کہ شیوا سکھر اور لاڑکانہ کی جانب سے مطالبات کے حصول کیلیے جاری احتجاج کے بعد وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر انیلا عطا الرحمن اور انتظامیہ نے رہنماؤں کو یقین دلایا تھا کہ ان کے جائز مطالبات حل کیے جائیں گے لیکن ملازمین کے مطالبات تسلیم نہیں کیے،مطالبات تو درکنار الٹا ہمارا عید بونس بھی نہیں دیا گیا ہے اور ملازمین کو حقوق کیلیے جدوجہد کرنے پر نوکریوں سے نکالنے اور پولیس کی مدد سے ہراساں کیا گیا اور اب ان کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کرائے گئے ہیں جو سراسرملازم دشمنی ہے جس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔مذکورہ رہنماؤں نے چیف جسٹس آف پاکستان ،وزیر اعظم پاکستان ،چیئرمین پی پی بلاول زرداری ،سیکرٹری ہیلتھ ،وزیر صحت و دیگر بالا حکام سے ملازمین کو درپیش مشکلات سمیت جائز حقوق کی فراہمی کا پرزور مطالبہ کرتے ہوئے اعلان کیا کہ جب تک ملازمین کے مسائل حل نہیں ہوںگے ہمارا پر امن احتجاج جاری رہے گا۔ دوسری جانب سے ملازمین سے اظہار یکجہتی کیلیے اپکا ضلع سکھر کے رہنماؤں شمشاد دایو اورکریم بگٹی و دیگر نے احتجاجی کیمپ پہنچ کر ملازمین کیساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے جاری جدوجہد میں اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔