اسلام آباد (آن لائن) مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ کے منشیات اسمگلنگ میں ملوث ہونے سے متعلق اطلاع پر اے این ایف کی 19رکنی ٹیم مسلسل 2 گھنٹے موٹروے پر انتظار میں رہی‘ گاڑی روکنے کے بعد پہلے سلام کیا اور پھر کلام کیا‘ رانا ثناء اللہ نے مزاحمت کیے بغیر نیلے رنگ کا بریف کیس اٹھا کر منشیات کے لفافے اے این ایف حکام کے سپرد کردیے تاہم اسکواڈ میں شامل دیگر ملزمان کی جانب سے مزاحمت کی گئی اور اے این ایف کی ٹیم سے ہاتھا پائی کے باوجود ملزم رانا ثناء اللہ کو چھڑانے کی کوشش کامیاب نہ ہوسکی۔مخبر کی اطلاع پر ڈپٹی ڈائریکٹر آپریشن عزیز اللہ کی زیرنگرانی اے این ایف کی19رکنی ٹیم جس میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر امتیاز، انسپکٹر نعمان غوث ، محمد اسلم، احسان اعظم اور سب انسپکٹر انجم شکیل علی حسن اور دیگر شامل تھے ، نے کارروائی کی۔ اس موقع پر رانا ثناء اللہ کی موجودگی میں ہیروئن کا وزن کیا گیا جو کہ 21کلو 500گرام تھا۔ دریںاثنا لوگ بھی آہستہ آہستہ اکٹھا ہونا شروع ہو گئے اور امن وامان کے خطرے کے پیش نظر ڈائریکٹر آپریشن عزیز اللہ نے ملزم رانا ثناء اللہ سمیت دیگر5 افراد کو تھانہ میں شفٹ کرکے دیگر کارروائی کا آغاز کیا ۔ ملزمان پر سی این ایس اے 1997ء ،186,189,15,17اور9سی کی دفعات لگائی گئی ہیں ۔اے این ایف حکام نے رات گئے ملزمان سے تفتیش مکمل کرتے ہوئے منگل کو عدالت میںپیش کیا جس پر انہیں 14روز کے لیے جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھجوا دیا گیا۔