پی ٹی آئی کے نئے پاکستان میں روز ایک نئے بجٹ کا اعلان ہورہا ہے،سراج الحق

272

ملاکنڈ( نمائندہ خصوصی)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے گیس کی قیمتوں میں 2سوفیصد اضافے کو مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت گیس کی قیمتوں میں اضافہ فوری طورپر واپس لے ،ساری دنیا میں حکومتیں سال میں ایک بجٹ دیتی ہیں جبکہ پاکستان میں پی ٹی آئی کی حکومت روزانہ ایک نئے بجٹ کا اعلان کردیتی ہے ، عمران حکومت کو چاہیے تھا کہ اپنے دعوئوں کے مطابق وہ کاروبار کے مواقع پیدا کرتی ،بے روز گاری کا خاتمہ کرتی ،چھوٹی صنعتیں اور کارخانے لگاتی تاکہ لوگ کام کرکے اپنا پیٹ پالتے اور حکومت کو ٹیکس بھی دیتے لیکن حکومت لوگوں کے کاروبار بند کرکے ان سے ٹیکس مانگ رہی ہے جو سراسر ظلم ہے ۔ دوسری طرف مہنگائی کا طوفان برپا کر کے حکومت غریب کے جسم سے خون کا آخری قطرہ بھی نچوڑ لینے پر تلی ہوئی ہے ۔اب تو جسم اور جان کا رشتہ قائم رکھنا بھی مشکل ہوچکا ہے اور سانس لینے کی گنجائش نہیں رہی۔بڑھتی ہوئی مہنگائی پر قابو نہ پایا گیا تو ملک میں کساد بازاری پیدا ہوجائے گی اور پھرلوگ زندہ رہنے کے لیے کچھ بھی کرنے پر آمادہ ہوجائیں گے۔جماعت اسلامی پاکستان کے مرکز منصورہ لاہور سے جاری اعلامیے کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے سخاکوٹ ملاکنڈ میں کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ڈپٹی سیکرٹری جنرل بختیار مانی ،مولانا جمال الدین اور بحراللہ خان ایڈووکیٹ بھی موجود تھے۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت گیس اور تیل کی قیمتیں خود بڑھاکر بہانہ بناتی ہے کہ یہ اوگرا اور نیپرا کا کام ہے ،حکومت بتائے کہ کیا اوگرااور نیپراوزیر اعظم کے ماتحت ادارے نہیں ۔پیٹرول اور گیس کی قیمتوں میں اضافے سے ہر چیز مہنگی ہوجاتی ہے ،جس کا سب سے زیادہ بوجھ عام آدمی پر پڑتا ہے ۔گیس کی قیمتیں بڑھنے سے سی این جی کی فی کلو قیمت میں 25روپے تک کا اضافہ ہوچکا ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے غریب کومشکلات میںمبتلا کر رکھا ہے اور امیر وں کو نواز رہی ہے ۔سراج الحق نے کہا کہ حکومتی پالیسیوں سے غربت کا نہیں غریبوں کا صفایا ہورہا ہے اور اگر اس صورتحال پر جلد قابو نہ پایا گیا تو ملک بھر میں پہلے کساد بازاری اوراس کے بعد لاکھوں لوگ فاقوں کے ہاتھوں لقمہ اجل بن جائیں گے ۔
سراج الحق