ماسکو (آن لائن) اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہاہے کہ دنیا کو انتہا پسندی، دہشت گردی اور موسمیاتی تبدیلی جیسے چیلنجوں کا سامنا ہے، ہمیں بین الاقوامی امن، قانون کی سلامتی، آزادی اور صحت تعلیم کے کام کرنا ہوگا، قانون ساز ادارے ناکام ہوں گے تو عوام ان کا احتساب کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ماسکو میں بین الاقوامی فورم سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ ماسکو میں ’’پارلیمانی نظام کی ترقی‘‘ کے عنوان سے 2 روزہ کانفرنس جاری ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ہم بے حال ہی میں پارلیمانی نظام کا بین الاقوامی دن منایا۔ ہمیں عوامی توقعات کے مطابق بحیثیت قانون ساز کردار ادا کرنا ہے۔ پارلیمان کے
فرائض اور اقدامات پارلیمانی سفارتکاری کی صورت میں ہو سکتی ہے۔ ’’پارلیمانی سفارتکاری‘‘ جمہوری ریاستوں کے درمیان ایک پل کا کام دے سکتی ہے۔ پارلیمانی سفارتکاری سے ریاستوں کے مابین تعاون میں بنیادی کردار ہوسکتا ہے۔ حقیقی معنوں میں ریاستوں کے مابین تعاون سے اتفاق رائے پیدا کیا جا سکتا ہے۔ پارلیمان کو معاشرے کو درپیش مسائل پر عوام کی راہ نمائی کرنی ہوگی۔ جمہوریت میں قانون ساز ادارے سب سے اہم ہوتے ہیں۔ قانون ساز ادارے ناکام ہونگے تو عوام ان کا احتساب کریں گے۔ بین الپارلمانی تعاون کے ذریعے بین الاقوامی امور میں سرگرم کردار ادا کرنا ہوگا۔
اسد قیصر