دبائو قبول نہیں ، احترام کی صورت میں بات چیت ممکن ہے، ایران

273

 

تہران (انٹرنیشنل ڈیسک) ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ ان کا ملک کسی کے دباؤ میں نہیں آئے گا، تاہم اگر امریکی حکام عزت سے پیش آتے ہیں تو اس کے رد عمل میں ایسے ہی جذبات کا مظاہرہ کیا جائے گا۔ ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے سرکاری ٹیلی وژن پر پیر کو نشر ہونے والی تقریر میں کہا کہ ان کا ملک ہمیشہ ہی دباؤ کی صورت میں مزاحمت کا مظاہرہ کرتا آیا ہے اور جب بھی اس کے ساتھ باعزت رویہ اختیار کیا گیا ایران نے بھی جواباً ایسا ہی کیا۔ خیال رہے کہ ان دنوں مشرق وسطیٰ میں شدید کشیدگی جاری ہے۔ آبنائے ہرمز میں آئل ٹینکروں پر حملے کے بعد سے خطے کے امریکا و خطے کے عرب ممالک اور ایران کے ساتھ تناؤ بڑھ رہا ہے۔ اسی تناظر میں ایران کے ایک رکن پارلیمان نے بھی کہا ہے کہ امریکی کبھی مذاکرات کے لیے قابل اعتبار نہیں رہے ہیں اور نہ وہ مستقبل میں کبھی ایسے ہوں گے۔ یہ بات ایرانی پارلیمان کے قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے رکن اور جوہری کمیٹی کے چیئرمین محمد ابراہیم رضائی نے ایک بیان میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے خلاف امریکا کی حالیہ پابندیاں امریکی حکام کی مایوسی اور تشویش کی مظہر ہیں۔ انہوں نے ایرانی نیم سرکاری خبررساں ایجنسی اِسنا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکا اپنی بین الاقوامی شہرت کھو چکا ہے اور امریکی حکومت کے حکام بھی اپنی قدر کھو چکے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ امریکا کی ایران کے خلاف تدبیریں ناکامی سے دوچار ہوچکی ہیں۔ ایرانہ رہبراعلیٰ اور دوسرے عہدے داروں کے خلاف امریکا کی حالیہ پابندیوں پر تبصرہ کرتے ہوئے ابراہیم رضائی نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات ان کی مایوسی اور بے چینی کو ظاہر کرتے ہیں، اور ان کے تمام اقدامات اور الفاظ ایک دوسرے سے متصادم ہیں۔ یاد رہے کہ امریکا نے گزشتہ ماہ ہی ایران کے رہبراعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای اور دیگر عہدے داروں کے خلاف نئی پابندیاں عائد کی ہیں۔