ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کے ساتھ کم سیکیورٹی پر پاکستان کرکٹ بورڈ نے آئی سی سی سے شکایت کرتے ہوئے ٹیم کی سیکیورٹی بڑھانے کا مطالبہ کردیا۔
افغانستان کے خلاف میچ کے بعد کچھ شائقین کے میدان میں آنے پر پاکستانی کرکٹ کھلاڑی خوف کا شکار ہوگئے تھے جس پر سیکیورٹی حکام نے صورت حال کو سنبھالا اور عماد وسیم کے ساتھ وہاب ریاض کو بحفاظت ڈریسنگ پہنچایا۔
میدان کے اندر اور باہر پاکستان اور افغانستان کے تماشائیوں کے درمیان لڑائی جھگڑے کے واقعات کے بعد صورت حال کشیدہ ہونے پر پاکستانی ٹیم بھی خوفزدہ ہوگئی تھی اس کی وجہ سے پاکستانی کرکٹر کافی دیر تک ڈریسنگ روم میں ہی موجود رہے اضافی سیکیورٹی آنے پر کھلاڑیوں کو باحفاظت بس تک پہنچایا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق پاکستانی آفیسر نے تمام تر صورتحال سے آئی سی سی کو آگاہ کیا جس پر آدھے گھنٹے کی میٹنگ ہوئی، بعدازاں آئی سی سی نے یہ مطالبہ منظور کیا کہ پاکستانی ٹیم کے ساتھ اضافی پولیس اہلکار تعینات کئے جائیں گے۔میچ سے قبل بھی تماشائیوں کے درمیان تلخ جملوں کے ساتھ ساتھ مار پٹائی کے واقعات سامنے آئے۔
میچ کے دوران صورتحال انتہائی کشیدہ رہی جس کی وجہ سے پاکستانی ٹیم کے سپورٹرز کے ساتھ ساتھ کھلاڑی بھی پریشان دکھائی دیے۔اس خطرناک صورتحال پر سیکیورٹی حکام نے بارہ افغانی تماشائیوں کو اپنی حراست میں بھی لیا اور انہیں میدان سے نکالا۔ افغانی تماشائیوں نے پاکستانی صحافیوں کے ساتھ بھی بدسلوکی کی جس کی رپورٹ پولیس کو کر دی گئی ہے۔