نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے صدر رانا محمود علی خان NLF سندھ کے جنرل سیکرٹری شکیل احمد شیخ اور NLFحیدرآباد زون کے آفس سیکرٹری جمیل الدین شیخ 19دسمبر کو4روزہ دورے پر حیدرآباد سے روانہ ہوئے، اسی دن محنت کش یونین MDF النور یونین کے صدر زین العابدین اور جنرل سیکرٹری غلام مصطفی جویو کے ساتھ دوپہر کے کھانے پر تفصیلی گفتگو ہوئی جس کے بعد سکھر روانہ ہوئے 19دسمبر کو مغرب کے بعد ایمپلائز یونین اینگرو فوڈز کے عہدیداروں کے ساتھ مہران ہوٹل میں ایک میٹنگ ہوئی جس میں تفصیل سے مسائل پر غور کیا گیا۔ 20 دسمبر کو لیبر کورٹ نمبر 7 سکھر میں ایمپلائز یونین اینگرو فوڈز اور محنت کش یونین MDF النور کے مختلف کیسز میں پیش ہوئے اور بعد میں NIRC سکھر بینچ میں ایمپلائز یونین اینگرو فوڈز کے 10 کیسز میں سماعت کے لیے رانا محمود علی خان پیش ہوئے جس کے بعد کشمور روانہ ہوئے۔ 20 دسمبر کی شام کو 21 دسمبر کو منعقد ہونے والے جنرل ایریگیشن ایمپلائز یونین گڈو بیراج ریجن کے ہونے والے الیکشن کا جائزہ لیا 21 دسمبر کو کشمور میں ہونے والے خفیہ بیلٹ کے ذریعے ہونے والے الیکشن میں شکیل احمد شیخ نے پولنگ آفیسر اور جمیل الدین شیخ نے اسسٹنٹ پولنگ آفیسر کے فرائض انجام دیے۔ جب کہ NLF پاکستان کے صدر رانا محمود علی خان جو کہ الیکشن کمیٹی کے چےئرمین بھی تھے نے سکھر، جیکب آباد، کندھکوٹ اور ٹھل کے ہونے والے الیکشن کا ٹیلیفون کے ذریعے جائزہ لیا۔ 22دسمبر کو کامیاب امیدواروں نے سنجر خان کی قیادت میں اجرک پہنائی اور رانا محمود علی خان نے کامیاب امیدواروں کو مبارکباد دی اور مختصر خطاب کیا، جس کے بعد ڈھرکی روانہ ہو گئے راستے میں اباڑو میں ایری گیشن لیبر یونین گھوٹکی کے جنرل سیکرٹری شبیر احمد بھٹی کے بڑے بھائی کے انتقال پر تعزیت کی اور بعد میں ڈھرکی میں ماڑی پیٹرولیم کنٹریکٹر یونین کے ظہرانے میں شرکت کی اور موجود تمام عہدیداروں جس میں اینگرو فرٹیلائزر کانٹریکٹر ورکرز یونین کے نو منتخب عہدیدار اور دیگر یونینز کے عہدیداروں سے رانا محمود علی خان نے تفصیلی خطاب کیا۔ ڈھرکی کے بعد روہڑی میں ریلوے پریم یونین کے سیکرٹری جنرل خیر محمد تنیو سے تفصیلی ملاقات ہوئی اور مسائل پر گفتگو ہوئی رات 9بجے 22دسمبر کو حیدرآباد پہنچے ۔