پارلیمنٹ جغرافیائی حدود مقرر کرنے کا اختیار نہیں، فضل الرحمن

797

اسلام آباد(آن لائن)جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ فاٹا کے معاملے پر جبر کرنے کے بجائے قبائلیوں کو اپنی قسمت کا فیصلہ خود کرنے دیا جائے ،پارلیمنٹ کو ملک کی جغرافیائی حدود مقرر کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے ،قبائلی عوام کے نمائندوں کو دباؤ میں لاکر فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرایا جا ر ہا ہے جسے کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے فاٹا اصلاحات کے خلاف اور الگ صوبے کے حصول کے لیے جے یو آئی (ف)کے پرچم تلے فاٹا قبائلی جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ یہ اجتماع قبائلیوں کا جرگہ ہے، ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔انہوں نے کہاکہ ہم نے فاٹا کے عوام کو جو ہاتھ دیا ہے وہ کٹ سکتا ہے مگر جدا نہیں ہو سکتا، میں پشتون لیڈرز کو کہتا ہوں وہ فاٹا کے عوام کو اختیار دلوانے سے کیوں پیچھے ہٹ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا کی قسمت کا فیصلہ قبائلی عوام خود کریں گے ،فاٹا کے عوام بھی آزاد ہیں ان کا اپنا نظام اور شناخت ہے، فاٹا کے مستقبل کا فیصلہ قبائلی خود کریں گے۔انہوں نے کہاکہ جمعیت علمائے اسلام طویل عرصے سے فاٹا کے عوام کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے اور قبائلیوں کے اعلامیے کو ہر طبقے نے تسلیم کیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ ہمارا سفر پوری جرات کے ساتھ جاری رہے گا،ہم جبر کو تسلیم نہیں کریں گے، آپ ہمیں دلیل سے قائل کریں یا پھر ہم آپ کو دلیل سے قائل کریں گے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قبائل نے قربانیاں دیں،اپنا گھر بار چھوڑ دیااور ابھی تک مشکلات کا شکار ہیں،اس وقت قبائلیوں کے زخموں پر مرحم رکھنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ با اختیار ہے مگر ملک کی جغرافی حدود مقرر نہیں کر سکتی ہے، حکومت قبائلی عوام کو بھی گلگت بلتستان کی طرح مقامی حکومتوں کا نظام کیوں نہیں دے سکتی ہے ،قبائلی عوام کے نمائندوں کو آپ دباؤ میں لا سکتے ہیں مگر قبائلی عوام کو دباؤ میں نہیں لایا جا سکتاہے۔انہوں نے کہاکہ 2001ء میں دہشت گردی کے خلاف امریکا کی جنگ میں شامل ہونے کے امریکی فیصلے کے خلاف کھڑے رہے اور آج ثابت ہو گیا کہ امریکا کی جنگ میں شامل ہونا غلط فیصلہ تھا۔انہوں نے کہاکہ امریکا کی غلامی میں آکر دوبارہ غلط فیصلہ کیا جا رہا ہے ،فاٹا کا انضمام امریکا کی غلامی کی دوسری قسط ہے، میں اس وقت بھی جیل گیا تھا اور اب بھی ملک کی خاطر جیل جانے کے لیے تیار ہوں ۔انہوں نے کہاکہ میرے بزرگوں نے آزادی کا درس دیا ہے،میں ملک میں غلامی کی زندگی نہیں گزار سکتاہوں۔