حیدرآباد(نمائندہ جسارت)2017ء بھی ختم ہوگیا حیدرآباد کے شہری آج بھی بجلی، صاف پانی سمیت دیگر بنیادی سہولیات سے محروم ہیں، جبکہ ماضی میں پاکستان کا اہم ترین صنعتی اور سندھ کو دوسرا بڑا شہر حیدرآباد کے لاکھوں عوام نااہل قیادت اور کرپشن کے باعث بدترین زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ۔یوں تو سندھ میں 30 سال سے حکومت کرنے والی پیپلزپارٹی کوئی قابل ذکر کام نہیں کیا بلکہ حیدرآباد سے 1988ء سے مسلسل کامیاب ہونے والی ایم کیو ایم کی نااہل قیادت نے بھی شہر کے لیے کوئی کام نہیں کیا۔ آج بھی حیدرآباد پاکستان کے گندے ترین شہروں میں شامل ہے ہر طرف گندگی کے ڈھیر ہیں ، اہم شاہراہیں سیوریج کے پانی سے بھری ہوئی ہیں بلدیہ کا عملی طور پر وجود ہی ختم ہوگیا گندا بدبو دار پانی فراہم کیاجارہا ہے جس سے شہری مختلف امراض کا شکار ہورہے ہیں ۔ 2017ء بھی ختم ہوگیا لیلکن شہریوں کو اعلانیہ وغیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے نجات نہ مل سکی آج بھی چھ سے آٹھ گھنٹے بجلی کی بندش روز کا معمول ہے ۔