مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے سائنس وثقافت یونیسکو کے باقاعدہ سفارتی بائیکاٹ کے بعد ادارے سے اخراج کے لیے باضابطہ درخواست دے دی ہے۔اسرائیلی اخبارات کے مطابق یونیسکو کی ڈائریکٹر اوڈرے ازولائی نے بتایا ہے کہ انہیں اسرائیل کی طرف سے ایک درخواست موصول ہوئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل 31 دسمبر 2018ء تک یونیسکو سے نکل جائے گا۔ واضح رہے کہ حال ہی میں اسرائیلی میڈیا میں آنے والی رپورٹس میں بتایا گیا تھا یونیسکو کے بائیکاٹ کے اعلان پر عمل درآمد شروع کردے گا۔عبرانی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نے یونیسکو کے سفارتی بائیکاٹ کا فیصلہ کرلیا ہے ۔ کرسمس کی تعطیلات کے بعد اسرائیل عالمی ثقافتی ادارے سے الگ ہوجائے گا۔اخبار کی ویب سائٹ پر شائع رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نیتن یاہو نے یونیسکو میں متعین اسرائیلی مندوب کارمل شامہ کوہدایت کی ہے کہ وہ سال نو کے موقع پر یونیسکو کے بائیکاٹ کا اعلان کریں۔