قومی احتساب بیورو کا ادارہ ملک میں کرپشن روکنے میں مکمل طور پر ناکام ہوگیا ہے, امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد

364

لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو کا ادارہ ملک میں کرپشن روکنے میں مکمل طور پر ناکام ہوگیا ہے۔ پاناما لیکس کے اسکینڈل کو منظر عام پر آئے آٹھ ماہ سے زائد گزر گئے ہیں مگر نیب اور دیگر وفاقی ادارے اس حوالے سے خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہور میں ایک اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ملک میں قومی احتساب بیورو حقیقی معنوں میں شفاف اور بلا امتیاز احتساب کا کردار ادا کررہا ہوتا تو آج پاناما لیکس کا معاملہ سامنے نہ آتا۔ وفاقی حکومت اگر واقعی حقیقی احتساب چاہتی ہے تو پھر نیب کے ادارے کو سیاسی مداخلت سے پاک رکھا جائے اور قومی احتساب بیورو کے سربراہ کا تقرر عدلیہ کے ذریعے کیا جائے۔ جب تک کسی غیر جانبدار فرد کو نیب کا سربراہ نہیں بنایا جائے گا اُس وقت تک اس ادارے سے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کیے جاسکیں گے۔ وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کا یہ مؤقف درست ہے کہ نیب کو آزاد، فعال اور متحرک بنانے کے لیے حکومت کو فوری طور پر عملی اقدامات کرنے چاہییں۔ حکومت کے ترقیاتی منصوبوں پر بھی اس وقت انگلیاں اٹھ رہی ہیں۔ کرپشن کی روک تھام کے لیے وفاقی حکومت کو اپنی ذمے داریاں پوری کرنی چاہییں بصورت دیگر اس کی رہی سہی اخلاقی ساکھ بھی مزید گر جائے گی۔ نیب میں پلی بارگین کا قانون جنرل (ر) پرویز مشرف کے دور میں بنایا گیا تھا، اس قانون نے کرپشن کوختم نہیں کیا بلکہ اس سے بدعنوانی کو فروغ ملا اور اس کے ذریعے کرپٹ افراد کی حوصلہ افزائی کی گئی۔ پلی بارگین کا قانون فوری طور پر ختم کیا جائے۔ کرپٹ افراد کا کڑا احتساب ہونا چاہیے۔ کرپشن کے خاتمے کے لیے پارلیمنٹ میں نئی قانون سازی ہونی چاہیے تاکہ ملک سے بدعنوانی کا قلع قمع کیا جاسکے۔