2016ء: امریکا میں پولیس اہلکاروں کی ہلاکتوں میں اضافہ

469

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا میں رواں برس اپنے فرائض کی ادائیگی کے دوران مارے جانے والے پولیس اہلکاروں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے ۔ ان میں زیادہ تر ہلاکتیں پولیس اہلکاروں پر ہونے والے حملوں میں ہوئیں جن میں ڈیلاس، بالٹن اور لوزیانا میں گھات لگا کر کیے جانے والے حملے میں شامل ہیں۔ نیشنل لا انفورسمنٹ میموریل فنڈ کی طرف سے جاری ہونے والی رپوررٹ کے مطابق رواں سال 135پولیس افسر ہلاک ہوئے ، ان میں سے بعض ٹریفک حادثات میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جب کہ نصف تعداد ان اہلکاروں کی ہے جنہں گولی مار کر ہلاک کیا گیا۔ گزشتہ سال کے (باقی صفحہ 9 نمبر 16)
مقابلے میں رواں سال فائرنگ کے واقعات میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں 56فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ ’نیشنل لا انفورسمنٹ‘ کے سربراہ کریگ فلائیڈ نے کہا کہ میں نے اپنی زندگی میں کبھی بھی ایسا نہیں دیکھا کہ فائرنگ کے واقعات میں اتنی بڑی تعداد میں افسر ہلاک ہوئے ہوں۔ یہ افسران صرف اپنے یونیفارم اور اپنے کام کی وجہ سے مارے گئے ، یہ اس معاشرے کے لیے نا قابل قبول ہے جس میں ہم رہتے ہیں۔ ان حملوں کی وجہ سے امریکا میں پولیس کی طرف سے خاص طور افریقی امریکیوں کے خلاف طاقت کے مبینہ استعمال کے معاملے پر ملک بھر میں ہونے والی بحث پیچیدہ ہو گئی ہے ۔ رواں سال 7جولائی کو ڈیلاس میں پولیس کی طرف سے طاقت کے بے جا استعمال کے خلاف ہونے والے ایک احتجاجی مظاہرے کے اختتام پر ایک شخص نے چھپ کر حملہ کیا۔ اس واقعہ میں 5پولیس اہلکار ہلاک اور 9دیگر زخمی ہوئے۔ ریاست لوزیانا کے شہر بیٹن روج میں ایک مسلح شخص کی فائرنگ سے 3 پولیس افسر ہلاک اور 3 زخمی ہو گئے تھے ۔
امریکا / ہلاکتیں