کراچی (اسٹاف رپورٹر) گلستان جوہر انوسٹی گیشن پولیس کی جانب سے گلستان جوہر بلاک 9 بختاور گوٹھ کے رہائشی بے گناہ نوجوان کی گرفتاری اوربد ترین تشدد کیے جانے اور غنڈہ عناصرکی جانب سے علاقے میں گزشتہ 10 روز سے فائرنگ اوربے گناہوں کو گھروں میں محصور کیے جانے پر گلستان جوہر پولیس اور ڈی ایس پی پیر بخش چانڈیو کے خلاف علاقہ مکینوں نے کراچی پریس کلب پرشدید احتجاج کیا۔اس موقع پر مظاہرین نے پلے کارڈ اور بینر اٹھا رکھے تھے، مظاہرین میں خواتین اور بچوں سمیت بڑی تعداد میں علاقہ مکین شامل تھے، مظاہرین نے گلستان جوہر پولیس کے خلاف شدید نعرے لگائے، مظاہرین نے ڈی جی رینجرز، آئی جی سندھ ،ایڈیشنل آئی جی کراچی اور ڈی آئی جی ایسٹ سے اپیل کی ہے کہ بے گناہ میر صفدر(باقی صفحہ 9 نمبر 54)
علی کو فی الفور رہا کیا جائے اور بے گناہ نوجوان کو مقدمے میں زبردستی پھنسانے میں ملوث ڈی ایس پی پیر بخش چانڈیو کے خلاف کارروائی کی جائے اور فوری طور پر پیر بخش چانڈیوکی سربراہی میں بننے والی انوسٹی گیشن ٹیم کے بجائے کسی ایماندار افسر سے انوسٹی گیشن کرائی جائے ،مظاہرین کا کہنا تھا کہ 19دسمبر کو زاہد چانڈیو عرف تائی نامی شخص کا قتل ہوا تھا ،مقتول پولیس سرپرستی میں بھتا خوری و منشیات فروشی کی وارداتوں میں بھی ملوث تھا اور اس کے خلاف متعدد مقدمات بھی درج ہیں،مقتول نے کچھ عرصہ قبل علاقے میں موجود دکانوں سے بھتا طلب کیا تھا جس پر میر صفدر نے بھتا دینے سے انکار کیا تواس کو قتل کی دھمکیاں دی گئیں، بعدازاں میر صفدر علی نے زاہد چانڈیو کے خلاف مقدمہ درج کروایا تھااور زاہد کے قتل کے بعد بھتا خور گروپ نے اس کے قتل کے الزام میں گلستان جوہر بلاک 9بختاور گوٹھ میں چھاپا مار کر میر صفدر علی سمیت 10نوجوانوں کو گرفتار کرلیا ،بعد ازاں پولیس نے ملی بھگت سے میر صفدر علی کو قتل کے الزام میں گرفتار کرکے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا ، مظاہرین کا کہنا تھا کہ جس وقت زاہد کا قتل ہوا میر صفدر علی اپنی فیملی کے ساتھ الہ دین پارک کے قریب شاپنگ پلازا میں موجود تھا،انہوں نیبارہا انوسٹی گیشن افسر سے درخواست کی کہ شاپنگ پلازاکی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کر کے تصدیق کی جاسکتی ہے، تاہم انوسٹی گیشن پولیس افسران لسانی بنیادپر ایک بے گناہ نوجوان کو مقدمے میں پھنسانا چاہتے ہیں،مظاہرین نے مزید بتایا کہ غنڈہ گرد گروہ واقعے کے بعد سے گزشتہ 10روز سے پولیس کی سرپرستی میں علاقے میں روزانہ فائرنگ کرتے ہیں اور خواتین اوربچوں کواغواو قتل کی دھمکیاں دے رہے ہیں ،جس کے باعث علاقہ مکین گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں جبکہ پولیس ملزمان کے خلاف کارروائی کرنے سے گریزاں ہے،علاقے میں شدید خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔ مظاہرین نے اپیل کی ہے کہ بے گناہ میر صفدر علی کو فی الفور رہا کیا جائے اور بے گناہ نوجوان کو مقدمے میں پھنسانے میں ملوث ڈی ایس پی پیر بخش چانڈیو کے خلاف کارروائی کی جائے اور علاقہ مکینوں کومسلح غنڈہ گرد عناصر سے تحفظ فراہم کیا جائے۔
بلا جواز گرفتاری