صدام حسین کی پھانسی کو 10 برس بیت گئے

328

بغداد (انٹرنیشنل ڈیسک) عراق کی تاریخ میں اہم کردار ادا کرنے والے سابق معزول صدر صدام حسین کی پھانسی کو 10برس بیت گئے ،انہیں 148 افراد کے قتل عام کے جرم میں پھانسی دی گئی تھی ۔ صدام حسین عراق کے شہر ہرات کے ایک غریب گھرانے میں 1937ء کو پیدا ہوئے اور 16جولائی 1979ء کو عراق کے صدر بنے اور 9اپریل 2003تک عراق پر بلا شرکت غیرے حکومت کی۔ 11 ستمبر کے حملوں کے بعد عراق کو سرکش ریاست قرار دیا گیا، امریکی صدر بش ، برطانوی وزیر اعظم ٹونی بلیئر اور اتحادی ممالک نے دعویٰ کیا کہ صدام حسین وسیع تباہی کے ہتھیار حاصل کر رہے ہیں جو خطے میں مغربی مفادات کے لیے نقصان دہ ہے ۔ لہٰذا اتحادی افواج نے مارچ 2003ء میں عراق پر حملہ کر کے صدام حسین کی حکومت ختم کر دی جبکہ ان کی گرفتاری کا اعلان دسمبر 2003ء میں کیا گیا۔ امریکی حکام نے صدام حسین کی گرفتاری کے بعد30جون 2004ء کو انہیں عراقی حکام کے حوالے کر دیا گیا جس کے بعد ان پر 148افراد کے قتل عام کا مقدمہ چلایا گیا ۔ 5 نومبر 2006ء کو صدام حسین کو پھانسی کی سزا سنائی گئی اور30 دسمبر کی صبح عراق کے معزول صدر صدام حسین کو پھانسی دینے کے بعد تکریت کے قریب آبائی گاؤں ال اجوا میں دفن کر دیا گیا۔
صدام / پھانسی