سندھ گورنمنٹ اسپتال سعود آباد میں چکن گنیا سے بچاؤ کیلیے آگاہی مہم

312

کراچی(اسٹاف رپورٹر) ملیر میں سندھ گورنمنٹ اسپتال سعود آباد میں مچھروں سے پھیلنے والی نئی بیماری چکن گنیا سے بچاؤ کے لیے آگہی مہم کا آغاز کردیا گیا ہے۔ اس مہم میں مشہور شخصیت زبیدہ آپا بھی شریک ہوئیں جنہوں نے اس بیماری سے حفاظت کے ٹوٹکے بتائے جب کہ اسپتال کے مریضوں میں مچھروں سے بچاؤ کی حفاظتی کٹس تقسیم کی گئیں۔ چکن گنیا نامی بیماری بنیادی طور پر ایدس ایگپتی نامی مچھر سے پھیلتی ہے۔ یہ مچھر کھڑے پانی میں پرورش پاتے ہیں اور انسانوں کو متاثر کرتے ہیں۔ ملیر میں اب تک چکن گنیا کے 86 مشتبہ کیسز سامنے آ چکے ہیں اور اس بات کا خطرہ موجود ہے کہ یہ بیماری ملک بھر میں پھیل سکتی ہے۔ مو رٹین کئی سال سے مچھروں سے پھیلنے والی بیماریوں سے بچاؤ کے لیے آگہی کا کام کر رہا (باقی صفحہ 9 نمبر 59)
ہے۔ اس مہم کا مقصد یہ ہے کہ لوگوں کو آگہی فراہم کر کے ڈینگی کے مرض اور اس کے باعث پھیلنے والی ہلاکتیں روکی جائیں۔ اس اقدام کے بارے میں مورٹین کی برانڈ منیجر عروج ہاشمی نے کہا کہ ریکٹ بنکیزر صحت اور صفائی کے مسائل کو بنیادی سطح پر حل کرنے پر یقین رکھتا ہے۔ عوام میں چکن گنیا کے مرض کے اچانک ابھرنے سے مورٹین کے لیے ضروری ہوگیا ہے کہ وہ عوام میں اس بیماری سے نمٹنے کے لیے آگہی پیدا کرے۔ کسی ویکسین کی عدم موجودگی میں اس بیماری سے بچنے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ ضروری احتیاطی اقدامات اختیار کریں جس کے حوالے سے ہم آگہی فراہم کرنے کے لیے یہاں موجود ہیں۔ ملیر میں سندھ گورنمنٹ اسپتال سعود آباد کے ڈاکٹر ندیم احمد نے چکن گنیا کے بارے میں بتایا کہ سماجی طور پر آگہی پھیلانے کا اہم کام بروقت ہے اور لوگوں کو آگہی پر مبنی حفاظتی اقدامات سے واقف ہونے کی ضرورت ہے تاکہ بڑے پیمانے پر یہ بیماری نہ پھیل سکے۔ ہم اس اقدام کے لیے مورٹین کے شکرگزار ہیں اور امید کرتے ہیں کہ عوامی آگہی پھیلانے کے لیے یہ شراکت داری نتیجہ خیز ہوگی۔ مچھروں سے پھیلنے والی بیماریوں جیسے چکن گنیا، ڈینگی،زیکا اور ملیریا سے بچنے کے لیے ہر شخص چار بنیادی حفاظتی اقدامات کر سکتا ہے۔ پانی کو ڈھانپ کر رکھیں ، کھڑے پانی اور کیچڑ سے جان چھڑائیں، اپنے ارد گرد کے ماحول کو کچرے سے صاف رکھیں اور مچھروں سے حفاظت کے لیے مورٹین جیسی مصنوعات کے ذریعے اپنا تحفظ کریں اور عوامی سطح پر ان احتیاطی اقدامات کے بارے میں آگہی پھیلائیں۔
آگاہی مہم