مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں قائم اسرائیلی بلدیہ نے یہودی آباد کاری کے حوالے سے عالمی برادری کے دباؤ کے بعد القدس شہر میں 390 مکانات کی تعمیر کے ایک منصوبے پر کام روک دیا ہے ۔اسرائیل کے عبرانی ٹی وی چینل 2 نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو پر عالمی برادری کی طرف سے سخت دباؤ ہے جس کے بعد بیت المقدس میں مقامی حکومت نے القدس میں تقریباً 400 مکانات کی تعمیر کا فیصلہ منسوخ کردیا ہے ۔عبرانی ٹی وی کے مطابق بیت المقدس میں اسرائیلی پلاننگ وڈویلپمنٹ کمیٹی کے چیئرمین اور میئر ترجمان کا کہنا ہے کہ بلدیہ نے نیتن یاہو پر عالمی دباؤ کے بعد القدس میں 390 مکانات کی تعمیر کا فیصلہ منسوخ کردیا ہے ۔خیال رہے کہ حال ہی میں عالمی سلامتی کونسل نے ایک قرارداد کی منظوری دی تھی جس میں اسرائیل سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ یہودی آبادکاری کا سلسلہ فوری طور پر روک دے کیونکہ غیرقانونی یہودی بستیاں عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہیں۔ دوسری جانب قابض صہیونی حکومت نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں شعفاط اور بیت حنینا قصبوں کے درمیان قائم کی گئی ’رمات شلومو‘ یہودی کالونی میں 690 مکانات کی تعمیر کا کام شروع کردیا گیا ہے ۔ ان مکانات کی تعمیر کی اجازت 6دسمبر کو دی گئی تھی۔شعفاط قصبے مقامی فلسطینی بلدیاتی عہدیدار اسحاق سعید ابو خضیر نے مرکزاطلاعات فلسطین سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ صہیونی بلدیہ کے بلڈوزروں اور بھاری مشینر نے ’رمات شلومو‘ کالونی میں 690 مکانات کی تعمیر کے لیے کھدائی کا کام شروع کردیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ رمات شلومو کالونی کو مغرب کی سمت میں توسیع دی گئی ہے ۔ ابوخضیر کا کہنا ہے کہ قابض صہیونی انتظامیہ شعفاط کالونی میں ابو خضیر، عیسیٰ ، محمد اور دعیس خاندانوں کی وسیع اراضی پر غاصبانہ قبضہ کرچکے ہیں اوران کی نجی اراضی کو یہودی کالونی میں ضم کیا گیا ہے ۔اسحاق ابوخضیر نے بتایا کہ رمات شلومو کالونی میں توسیع کے نئے منصوبے سے نہ صرف فلسطینیوں کی مزید قیمتی اراضی ان سے غصب ہوجائے گی بلکہ شعفاط اور ابو حنینا قصبوں پر اس کالونی کے گہرے ماحولیاتی منفی اثرات بھی مرتب ہوں گے ۔مقامی فلسطینی شہریوں کا کہنا ہے کہ حال ہی میں سلامتی کونسل میں یہودی آباد کاری روکنے کے مطالبے پرمبنی قرارداد کی منظوری کے بعد بھی صہیونی ریاست شعفاط اور بیت حنینا کالونی میں توسیعی منصوبے جاری رکھے ہوئے ہے۔ گزشتہ روز اسرائیلی فوج کی کھدائی کے لیے استعمال ہونے والی مشینوں نے مودیعین ۔ تل ابیب شاہراہ پر کھدائی شروع کی۔خیال رہے کہ تازہ یہودی تعمیرات ایک ایسے وقت میں شروع کی گئی ہیں جب صہیونی ریاست پر فلسطین میں یہودی آبادکاری روکنے کے لیے سخت دباؤ ڈالا جا رہا ہے ۔ 22دسمبر کو سلامتی کونسل میں منظور کی گئی ایک قرارداد میں صہیونی ریاست سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ فلسطین میں یہودی آباد کاری کا غیر قانونی سلسلہ روک دے ۔
بیت المقدس / تعمیر منسوخ