برطانیہ میں مسجد پر حملہ کرنے والا جیل میں مردہ پایا گیا

260

انٹرنیشنل ڈیسک) برسٹل میں ایک مسجد پر نسل پرستانہ حملے کے الزام میں جیل جانے والا برطانوی شہری انتقال کر گیا۔ کرسمس کے 2 روز بعد 27دسمبر کو مرنے والے کیون کرہین کی عمر 35برس تھی۔ اسے جولائی میں برسٹل میں ٹوٹرڈاؤن کی مسجد پر حملے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ بیرک میں مردہ پایا جانے والا کیون اپنی ایک سالہ قید کی سزا میں تقریباً نصف پوری کر چکا تھا جب کہ اس معاملے کی تحقیقات ابھی تک چل رہی ہیں۔ کیفن اس گروپ میں شامل تھا جس نے 17جنوری کو مذکورہ مسجد پر دھاوا بولا تھا۔ کیون اور اس کے ساتھیوں نے خنزیر کے گوشت کے پارچوں کو مسجد کے دروازے کے دستوں پر لٹکا دیا تھا۔ مسجد کے کلوز سرکٹ کیمروں کے کلپس میں 2مرد ایک پرچم کے برابر کھڑے ہیں جس پر سُرخ رنگ کی صلیب بنی ہوئی ہے اور اس پر No for Mosques کی عبارت تحریر ہے ۔ 20جولائی کو عدالت کے فیصلے میں کیون کو ایک سالہ قید کی سزا سنائی گئی۔ جرم میں شریک دیگر افراد میں 48سالہ مارک پینیٹ کو 9ماہ قید ، 46سالہ ایلی سَن پینیٹ کو 6ماہ قید اور 31سالہ انجلینا مارگریٹ کو 4ماہ قید کی سزا دی گئی جب کہ ایلی سان اور مارگریٹ کو 2 سال کے لیے معطل بھی کیا گیا۔ جیل کے ترجمان نے مرکزی ملزم کیون کرہین کی بیرک میں موت کی تصدیق کی اور بتایا کہ واقعے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔
برطانیہ / حملہ آور مردہ