دنیا بھر میں2015 کے دوران مسلم خواتین مختلف شعبوں میں چھائی رہیں

697

دنیا بھر میں2015 کے دوران مسلم خواتین بھی اپنے شعبوں میں چھائی رہیں۔ یہ خواتین بہترین مثال بن گئیں انسانیت کی بہتری کے لئے کام کیا جبکہ غیر مسلم خواتین کو بھی اپنا دلدادہ کر لیا۔

 سنہ 2015ء میں اپنے اپنے شعبوں میں نمایاں کام کرنے والی دنیابھر کی مسلم خواتین میں پہلے نمبر پر سابق مشیر امریکی صدر ڈالیا موگاہد ہیں جنہوں نے مسلم کمیونٹی کے لئے بے حد کام کیا۔ عزم اور ہمت کی داستان رقم کرنے والی با ہمت خاتون کی کاوشوں کو بے حد سراہا گیا۔

دوسرے نمبر پر نادیہ حسین ہیں جنہوں نے گریٹ برٹش بیک آف 2015کا خطاب اپنے نام کیا۔ کیک بنانے سمیت امور خانہ داری میں اپنے مہارت کا انہوں نے سکہ جمایا جس پر ملکہ نے بھی داد دی۔

تیسرے نمبر پر امریکہ کی پہلی مسلم کھلاڑی ابتہاج محمد کا تلوار بازی میں کوئی ثانی نہیں۔ ابتہاج نئے سال میں اولمپکس میں امریکہ کی نمائندگی کریں گی۔

چوتھے نمبر پر عرب خواتین کیلئے مثال توکل کرمان ہیں جو صحافی ،سیاستدان اور انسانی حقوق کی سرگرم کارکن ہیں۔ وہ مسلم دنیا میں نوبل انعام پانے والی دوسری اور عرب دنیا کی پہلی خاتون ہیں۔

پانچویں نمبر پر ملالہ یوسف زئی اس سال شہرت کی بلندیوں پر رہیں۔ ملالہ کے تعلیم کے فروغ کے مشن کو پوری دنیا میں پذیرائی ملی جس پرسترہ سال کی عمر میں انہیں نوبل انعام ملا۔

چھٹے نمبر پر سیاہ فام مسلمان خاتون جج کیرولن واکر ہیں۔ نیویارک کی سول عدالت میں کیرولن نے بائبل کے بجائے قرآن پاک پر حلف اٹھانے کو ترجیح دی۔ یہ ہے اصولوں کی پاسداری کی عظیم مثال۔ ساتویں نمبر پر ایمان الدیبے نے خواتین کیلئے منفرد اور دلکش فیشن کو متعارف کرایا اور دوہزار پندرہ میں ان کے ڈیزائن خوب مشہور ہوئے۔

آٹھویں نمبر پر سلمی بنت حزاب العتیبی تاریخ میں پہلی بار مکہ کی میونسپل کونسل کی رکن منتخب ہوئیں اور خوب شہرت سمیٹی۔

نویں نمبر پر اصیل شاہین نے ومبلڈن میں پہلی بار انٹرنیشنل لائن جج کے عہدے پر فرائض انجام دے کر نئی تاریخ رقم کر دی۔

دسویں نمبر پر امریکی مسلم ٹی وی میزبان نور تاگوری نے حجاب کو کامیابی کے سفر میں رکاوٹ نہیں بننے دیا اور پوری دنیا کی خواتین کیلئے مثال قائم کی۔