پاکستان اور سعودی عرب مختلف شعبوں میں تعلقات مضبوط بنانے کے لیے پرعزم

434
strengthening

لاہور: پاکستان اور سعودی عرب نے تعمیرات، زراعت، لائیو سٹاک، آئی ٹی اور سماجی شعبے سمیت کئی شعبوں میں اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کے اپنے عزم کی تجدید کی ہے۔

اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کے اس عزم کا اعادہ صوبہ پنجاب کا دورہ کرنے والے ایک اعلیٰ سطحی سعودی تجارتی وفد کے اعزاز میں پنجاب بورڈ آف انوسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کی جانب سے پنجاب سول آفیسر ز میس جی او آر میں منعقد ہ خصوصی تقریب کے دوران کیا گیا۔ سعودی تجارتی وفد کی قیادت فہد البعاش نے کی جبکہ وفدمیں سعودی بزنس چیمبر کے ممبران بھی شامل تھے۔ سیکرٹری صنعت تجارت ڈاکٹر احمد جاوید قاضی، لاہور سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل سی بی ڈی ڈ ی اے) اور راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی (رودا)کے سی ای او عمران امین،سی ای او پنجاب بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ (پی بی آئی ٹی) ا حمر ملک، سی ای او پنجاب پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی (پی پی پی پی اے) امجد علی اعوان اور پنجاب کے دیگر معروف صنعت کار بھی موجود تھے۔

۔سعودی پاک بزنس کونسل کے چیئرمین جناب فہد الباش نے اپنے خطاب میں کہا کہ سعودی اور پاکستانی بزنس کمیونٹی دو الگ الگ ادارے نہیں ہیں، یہ دو بھائی ہیں اور یہ ملاقات ایک خاندانی ملاپ ہے۔ مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ پنجاب سرمایہ کاری کے مواقع سے بھرا پڑا ہے جس میں ترقی کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے کیونکہ یہاں کے لوگ غیر معمولی طور پر با صلاحیت اور ہنر مند ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں بیس لاکھ پاکستانی مختلف شعبوں میں کام کر رہے ہیں اور سعودی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔لاہور سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ اور راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سی ای او عمران امین نے وفد کو سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ پنجاب (سی بی ڈی پنجاب) اور جدید اربنائزیشن کے منصوبے راوی سٹی کے بارے میں بتایا۔

بین الاقوامی اور ملکی سرمایہ کاروں کے لیے ممکنہ کاروباری مواقع پر روشنی ڈالتے ہوئے ان کاکہنا تھا کہ انفرااسٹرکچر کی ترقی کامیابی کا ایک گیٹ وے ہے اور ہم خوش قسمت ہیں کہ موجودہ حکومت کی بنیادی توجہ صوبہ پنجاب کے انفراسٹرکچر کی ترقی پر ہے۔ سعودی عرب تجارتی تعاون کے حوالے سے ہمیشہ پاکستان کا قریبی اتحادی رہا ہے اور سعودی تاجر برادری نے ہمیشہ پنجاب میں سرمایہ کاری کے مواقع کا خیرمقدم کیا ہے۔