مسلمانوں کو آگے بڑھنے کیلئے علم اور حلم کا راستہ اپنانا ہوگا،سراج الحق

462

لاہور ( نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ امت مسلمہ مصائب و مشکلات کے تلخ دور سے گزر رہی ہے۔ فروعی اختلافات اور خانہ جنگی کی وجہ سے امت کا شیرازہ بکھرا ہواہے۔مسلمانوں کو آگے بڑھنے کے لیے علم اور حلم کا راستہ اپنانا ہو گا۔ مسلمانوں کو اجتماعی اور انفرادی معاملات میں قرآن و سنت کے دامن کو مضبوطی سے پکڑنے کی ضرورت ہے۔کشمیر اور فلسطین میں لاکھوں مسلمان استبدادی طاقتوں کے ظلم کے سائے میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔ پاکستان کو امت کی رہنمائی کرنا تھی مگر بدقسمتی سے ایسا نہ ہو سکا۔ سودی معیشت ، ظالم اور کرپٹ حکمران پاکستان کے مسائل کے ذمے دارہیں۔ صاحب استطاعت لوگ خیرات اور زکوٰۃ کو زندگی کا مشن بنائیں۔ تاجر، دکاندار ملاوٹ سے توبہ کریں اور اللہ کی رضا کی خاطر اپنے منافعے کو کم کریں۔ غریبوں اور یتیموں کا خیال رکھنے کی ذمے داری ہر مسلمان پر عاید ہوتی ہے۔ ایک فلاحی معاشرے کی تشکیل کے لیے ہر فرد کو اپنا حصہ ادا کرنا ہو گا۔ پاکستان میں بسنے والی اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ ہونا چاہیے۔ رمضان المبارک میں اللہ تعالیٰ سے خصوصی توبہ استغفار کیا جائے۔ کورونا کی وبا نے انسانیت کو ہلا کر رکھ دیا، نجات کے لیے رجوع الی اللہ کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے جامع مسجد منصورہ میں خطبہ جمعۃ الوداع دیتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت اسلامی نے حریت کانفرنس کے ممتاز رہنما اشرف صحرائی، جو گزشتہ دنوں بھارتی فوج کی قید میں شہید ہو گئے، کے لیے خصوصی دعا کراتے ہوئے کشمیریوں کی قربانیوں کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا اور اس عہد کا اعادہ کیا کہ جماعت اسلامی اور اسلامیان پاکستان آخری دم تک کشمیرکاز کے لیے اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ کوئی ظالم ظلم اور جبر کے ذریعے کسی قوم کو نہیں دبا سکتا۔ غم کی رات طویل ضرور ہے مگر ایک دن صبح روشن ہو گی اور کشمیر بھارت کے قبضے سے آزاد ہو کر پاکستان کا حصہ بنے گا۔ انھوں نے اس موقع پر فلسطینی مسلمانوں کے لیے بھی خصوصی دعا کرائی اور ان کے جذبہ حریت کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ نہتے فلسطینی نوجوانوں نے آزادی اور قبلہ اول کے تحفظ کے لیے قربانیوں کی ایک تاریخ رقم کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستانی عوام کے دل فلسطینی عوام کے لیے دھڑکتے ہیں اور وہ ہمیشہ اپنے فلسطینی بھائیوں، بزرگوں، مائوں، بہنوں اور بیٹوں کی جدوجہد کا ساتھ دیتے رہیں گے۔ سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کو صالح اور نیک قیادت کی ضرورت ہے۔ اسلام کے نام پر حاصل کیے گئے اس خطہ پاک کو سازشی عناصر نے جغرافیائی اور نظریاتی نقصان پہنچانے کی کوششیں کیں۔ انھوں نے کہا کہ پاکستانی عوام کو متحد ہو کر ظلم کے خلاف آواز بلند کرنا ہو گی۔ لوگوں کو ایثار، قربانی اور سادگی کو اپنانا ہو گا۔ انفرادی اور اجتماعی معاملات میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔ نوجوان قرآن کو سمجھیں اور اس کے پیغام کو دنیا کے کونے کونے تک پہنچائیں۔ مسلمانوں کو ہی انسانیت کی رہنمائی کرنی ہے۔ اسلام امن اور محبت کا دین ہے۔ اسلام صلہ رحمی کی تلقین کرتا ہے۔ اسلام مسلمانوں میں جذبہ ایثار کو بیدار کرتا ہے۔ انھوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ عید سادگی سے منائیں۔ کورونا ایس او پیز کا خیال رکھا جائے۔ صحت اللہ تعالیٰ کا عظیم تحفہ ہے اس کی ہر صورت حفاظت کرنی چاہیے۔ انھوں نے کورونا وبا سے نجات کے لیے بھی دعا کرائی اور لوگوں سے اپیل کی کہ وہ مشکل کی اس گھڑی میں اللہ تعالیٰ کی بھرپور نصرت اور رحمت کے طلبگار بنیں۔